حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام ڈاکٹر بشوی نے حرم مطهر حضرت امام علی الرضا علیہ السلام مشہد مقدس میں عشرۂ ولایت و امامت کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عدالت، قرآن کا ایک انتہائی اہم دستور ہے جس کا قرآن مجید قیام کرنے کا حکم دیتا ہے: یاایھا الذین امنوا کونوا قوامین للہ شہداء بالقسط،اس آیت میں صرف عدالت پر چلنے کا حکم نہیں ہے بلکہ عدالت کے قیام کا حکم ہے مؤمن معاشرے کی ذمہ داری اجتماعی عدالت کا قیام ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مذکورہ آیت میں لفظ کونوا اس بات پر دلیل ہے کہ عدالت مؤمن معاشرے کی دائمی صفت ہونی چاہیئے۔ تمام الہی نمائندوں کی ذمہ داری، عدل و انصاف سے بھر پور معاشرے کا قیام اور لوگوں کو عدل کے قیام تک لیکر آنا تھا لقد ارسلنا رسلنا بالبینات و انزلنا معھم الکتاب و المیزان لیقوم الناس بالقسط،جس طرح قرآن نماز پڑھنے کا حکم نہیں دیتا بلکہ نماز قائم کرنے کا حکم دیتا ہے نماز قائم کرنے کے لیے دوڑنا ہوتا ہے مسجد بنانے کی ضرورت ہے امام جماعت چاہیئے اور لوگ شرکت کریں یعنی بڑے اہتمام کی ضرورت ہے۔
حجت الاسلام شیخ بشوی نے کہا کہ یقیمون الصلاه و ھم راکعون اس حقیقت کی طرف رہنمائی کرتی ہے اور اسی طرح عدالت کے قیام کے لئے ڈورنے اور اہتمام کرنے کی ضرورت ہے عدالت کا قیام سخت ہے اسی لیے پورے معاشرے کو اس کے قیام کا پابند بنایا جس طرح نماز کے قیام کا پابند بنایا ہے جس طرح نماز قائم کرنا واجب ہے اسی طرح عدالت کا قیام بھی واجب ہے امیرالمؤمنین حضرت علی علیہ السلام کی حکومت آج تک نمونہ بنی ہوئی ہے اس کا اصلی راز بھی علی علیہ السلام کی عدالت ہے۔ عدالت خود ایک قدرت ہے۔